Post by : Javeria Kamran.
عجیب با ت ہے آ ج کل ہر جگہ ایک ہی با ت د یکھنے کو ملتی ہے کہ لو گو ں نے مو ٹا پے سے پر یشا ن ہو کر اللہ پا ک کی دی ہو ئی نعمتوں کو چھو ڑ د یا ہے۔جس طرح سے کینسر جد ید دو ر کا خطر نا ک مر ض ہے اس ہی طر ح مو ٹا پہ بھی آ ج کے د و ر کا اہم ترین مر ض بن گیا ہے جو دن بہ د ن تیزی پکڑ رہا ہے۔اس ضمن میں یو رپ کے سلمنگ سینٹر جو کہ پا کستا ن کے ہر شہر میں رواج پا چکے ہیں یہ سینٹر و ر زشوں کے سا تھ سا تھ کھا نے کی ادویات بھی استعما ل کرا تے ہیں جس سے انسا ن مو ٹاپے میں کم ا ور بیماریوں کا گڑ ھ بن جا تا ہے۔لیکن جب تک یہ طریقہ ا ستعمال کرتا ہے تندرست رہتا ہے او ر جب یہ طر یقہ چھو ڑ دیتا ہے بیما ری پھر غا لب ہو جا تی ہے
مشاہداتی زندگی میں ایسے مر یض کو ایک نہیں ہزاروں کی تعد ا د میں د یکھنے کا مو قع ملا ہے جو بہت زیادہ فر بہ ا ور مو ٹے تھے۔علاج کے طو ر پر ورزش اور کھا نے کی ا دو یا ت استعما ل کیں ا ور اس با ت سے وہ خو د حیرا ن ہو ئے ا ور دیکھنے و ا لے بھی کہ جب انہوں نے یہ دوا استعما ل کی تو لا جواب فا ئدہ نمو دا ر ہو ئے لیکن تھو ڑے ہی عر صے بعداسی کیفیت میں و ا پس آ گئے۔آخرکب تک ایسا چلے گا مو ٹا پا ایک ایسی بیما ری ہے جو ایک با ر آنے کے بعد مشکل سے آ پ کا پیچھا چھوڑتی ہے ۔نئی تعقیق کے حساب سے مو ٹا پے کو روکنے کا ایک ہی حل ہے آپ اپنے تین ٹا ئم کے کھا نے کی مقدا ر کو کم کریں ا ور ایسی چیزیں لیں جو �آ پ کو چربی سے محفو ظ ر کھے اور تین چیزوں کا کم استعما ل کریں چاول،چینی اور چکنا ئی یہ وہ چیزیں ہیں جو انسا ن کو فر بہ ا ورغیر ضروری مو ٹا پا دیتی ہیں۔کیونکہ مو ٹا پا ایک ایسی بیما ری ہے جوآپ کوبد صو رت بنا دیتی ہے ا ور آپ دوسرے لوگوں کو دیکھ کر کم تری کا شکا ر ہو جاتے ہیں اور بلا وجہ کے نسخے اور دوایا ں استعما ل کرنے لگتے ہیں جس کی وجہ آپ اور مختلف بیماریوں کا شکا ر ہو جا تے ہیں۔اس لئے اپنی صحت کا خیا ل خود رکھیں کھانے میں احتیاط کریں اور روزانہ ورزش کریں اور اس خطر نا ک مر ض سے خو د کو محفوظ رکھیں۔
عجیب با ت ہے آ ج کل ہر جگہ ایک ہی با ت د یکھنے کو ملتی ہے کہ لو گو ں نے مو ٹا پے سے پر یشا ن ہو کر اللہ پا ک کی دی ہو ئی نعمتوں کو چھو ڑ د یا ہے۔جس طرح سے کینسر جد ید دو ر کا خطر نا ک مر ض ہے اس ہی طر ح مو ٹا پہ بھی آ ج کے د و ر کا اہم ترین مر ض بن گیا ہے جو دن بہ د ن تیزی پکڑ رہا ہے۔اس ضمن میں یو رپ کے سلمنگ سینٹر جو کہ پا کستا ن کے ہر شہر میں رواج پا چکے ہیں یہ سینٹر و ر زشوں کے سا تھ سا تھ کھا نے کی ادویات بھی استعما ل کرا تے ہیں جس سے انسا ن مو ٹاپے میں کم ا ور بیماریوں کا گڑ ھ بن جا تا ہے۔لیکن جب تک یہ طریقہ ا ستعمال کرتا ہے تندرست رہتا ہے او ر جب یہ طر یقہ چھو ڑ دیتا ہے بیما ری پھر غا لب ہو جا تی ہے
مشاہداتی زندگی میں ایسے مر یض کو ایک نہیں ہزاروں کی تعد ا د میں د یکھنے کا مو قع ملا ہے جو بہت زیادہ فر بہ ا ور مو ٹے تھے۔علاج کے طو ر پر ورزش اور کھا نے کی ا دو یا ت استعما ل کیں ا ور اس با ت سے وہ خو د حیرا ن ہو ئے ا ور دیکھنے و ا لے بھی کہ جب انہوں نے یہ دوا استعما ل کی تو لا جواب فا ئدہ نمو دا ر ہو ئے لیکن تھو ڑے ہی عر صے بعداسی کیفیت میں و ا پس آ گئے۔آخرکب تک ایسا چلے گا مو ٹا پا ایک ایسی بیما ری ہے جو ایک با ر آنے کے بعد مشکل سے آ پ کا پیچھا چھوڑتی ہے ۔نئی تعقیق کے حساب سے مو ٹا پے کو روکنے کا ایک ہی حل ہے آپ اپنے تین ٹا ئم کے کھا نے کی مقدا ر کو کم کریں ا ور ایسی چیزیں لیں جو �آ پ کو چربی سے محفو ظ ر کھے اور تین چیزوں کا کم استعما ل کریں چاول،چینی اور چکنا ئی یہ وہ چیزیں ہیں جو انسا ن کو فر بہ ا ورغیر ضروری مو ٹا پا دیتی ہیں۔کیونکہ مو ٹا پا ایک ایسی بیما ری ہے جوآپ کوبد صو رت بنا دیتی ہے ا ور آپ دوسرے لوگوں کو دیکھ کر کم تری کا شکا ر ہو جاتے ہیں اور بلا وجہ کے نسخے اور دوایا ں استعما ل کرنے لگتے ہیں جس کی وجہ آپ اور مختلف بیماریوں کا شکا ر ہو جا تے ہیں۔اس لئے اپنی صحت کا خیا ل خود رکھیں کھانے میں احتیاط کریں اور روزانہ ورزش کریں اور اس خطر نا ک مر ض سے خو د کو محفوظ رکھیں۔
No comments:
Post a Comment